گل حمید خان کو اگر ہندوستانی فلمی صنعت کا بانی کہا جائے تو بے جا نہ ہو گا۔انہوں نے فلمی صنعت کی آبیاری کی اور اسے ایک تنا ور درخت کی صورت دی۔یہ اس دور کی بات ہے جب ابھی خاموش فلموں کی ابتداء ہو ئی تھی۔گل حمید خان نے نہ صرف اداکاری سے اپنے فن کی ابتداء کی بلکہ ہدایتکاری پر بھی توجہ دی۔ہندوستانی فلمی صنعت کے دیگر نئے آنے والے اداکاروں کو فن تربیت دی-ہندوستانی فلم انڈسٹری کے لئے وہ ایک ادارہ تھے۔ گل حمید خان 1905 ء میں کے پی کے کے ضلع نو شہرہ کےگاوں پیرپائی کے خٹک قبیلہ میں پیدا ہوئے،۔ ان کے والد سیف اللہ خان خٹک پیر پائی کے زمیندار تھے۔گل حمید خان خٹک نے بمبئی کی فلمی صنعت سے اداکاری کی ابتداء کی۔1931ء میں ان کی پہلی فلم آتش عشق ریلیز ہوئی جس نے پورے ہندوستان میں تہلکہ مچا دیا۔انہوں نے 1932 میں پہلی پنجابی فلم ہیر رانجھا میں ہیرو کا کردار ادا کیا۔1933ء میں گل حمید خان خٹک نے معروف ڈرامہ نویس آغا حشر کاشمیری کی لکھی ہو ئی کہانی “یہودی کی لڑکی” پر فلم بنائی جسے بے حد پذیرائی ملی- 1934ء میں انہوں نے 3 فلمیں چندر گپت،ممتاز بیگم،سلطانہ اور نائٹ برڈ بنائیں۔انہوں نے 1936ء میں خیبرپاس کے نام سے پہلی اردو فلم بنائی جس کے نہ صرف وہ ہدایتکار اور رائٹرتھے بلکہ اس فلم میں اپنی اداکاری کا لوہا بھی منوایا بھی۔ اداکاری کے میدان میں دلیپ کمار، اشوک کمار،گورودت،شیام اوررحمان ان کے شاگردوں میں تھے ۔انہوں نے دو شادیاں کیں۔-
