سابق وزیر اعلی پنجاب نواب صادق حسین قریشی ا یک دن ایک نجی محفل میں ماضی کی راکھ کر ہوتے ہوئے بولے۔!عجیب دن تھے۔ ہر روز روز عید اور ہر شب شب برات تھی۔ میں جب وزیراعلیٰ بنا تو بھٹو صاحب کا شکریہ ادا کرنے گیا وہ اتفاق سے لاہور آئے ہوئے تھے۔ کہنے لگے صادق قریشی! تم ہر شام ہوٹل انٹرنیشنل میں جاوید اکرم ٹاپسی (سی ایس پی افسر) کے ساتھ شراب پیتے ہو میرے پاؤں کے نیچے سے زمین سرک گئی کیونکہ یہ بات درست تھی۔ مزید فرمایا، اب تم وزیر نہیں بلکہ وزیراعلیٰ بن گئے ہو۔ یہ سلسلہ ختم کر دو۔ یہ سرکاری افسر کسی نہ کسی مرحلے پر بلیک میل کرتے ہیں۔ اگر پینی ہی ہے تو اکیلے شغل شب کر لیا کرو! میں گورنر ہاؤس سے نکل کر پنجاب کلب آیا۔ بارٹینڈر وسکی لایا۔ گلاس میرے لبوں تک پہنچا ہی تھا کہ دو واقف کار ممبر آ گئے۔ چھوٹتے ہی بولے۔ نواب صاحب مبارک، مبارک! کس بات کی؟ میں نے حیران ہو کر پوچھا سُنا ہے آپ کے بیٹے ریاض قریشی کی شادی بے نظر سے طے پا گئی ہے۔ یہ سنتے ہی میرے اوسان خطا ہو گئے۔ پیگ لرزتے ہوئے ہاتھوں سے پھسل کر زمین پر گر گیا۔ میں نے کار نکالی اور سیدھا گورنر ہاؤس پہنچ گیا۔ بھٹو صاحب اپنے بیڈ روم میں چلے گئے تھے۔ پیغام بھیجا تو انہوں نے مجھے وہی بلا لیا۔ میری پریشان حالی کو بھانپنے ہوئے کہنے لگے صادق! کیا بات ہے، بہت گھبرائے ہوئے ہو۔ پسینہ تمہاری پیشانی سے پہاڑی چشموں کی طرح پھوٹ رہا ہے؟ عرض کیا۔ آج ایک ایسی بات ہو گئی جو کل آپ تک کسی نہ کسی رنگ میں پہنچ جائے گی۔ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ کہا جائے نواب صادق قریشی نے شراب کے نشے میں ڈینگ ماری ہے۔ مجھے کچھ ممبران نے کہا ہے کہ میرے بیٹے ریاض کی بے نظیر کے ساتھ شادی طے پا گئی ہے۔ بھٹو صاحب یہ سن کر کسی گہری سوچ میں چلے گئے۔ پھر خود ہی خاموشی کا طلسم توڑتے ہوئے بولے لوگوں کا کیا ہے۔ انہوں نے تو اولیا اور اوتار کو بھی نہیں بخشا۔ میں تو پھر ایک انسان ہوں۔ JUST GO AND RELAX میں مطمئن ہو کر واپس کلب آیا اور بار ٹینڈر کو کہا پٹیالہ! DOUBLE PEG ! اسی طرح چوہدری فضل الہٰی صدر پاکستان کا ایک دلچسپ قصہ سنایا۔ چوہدری صاحب ہر سال ایک ماہ کی چھٹی لیکر آسٹریا میڈیکل چیک اپ کے لئے جاتے تھے۔ بھٹو صاحب کہنے لگے۔ یار پتہ تو کراؤ یہ وہاں جا کر کرتا کیا ہے؟ میں نے حسب حکم وی۔ آنا میں پاکستان کے سفیر سے بات کی۔ ہم نے ایک پرائیویٹ سراغ رسان مقرر کیا۔ اس نے 25 صفحوں کی دلچسپ رپورٹ پیش کی۔ رپورٹ کا خلاصہ یہ تھا کہ چوہدری صاحب وہاں سیکس تھراپی (SEX THERAPY) کرواتے ہیں۔ ایک حاملہ بھیڑ کے بطن سے قبل از وقت بچہ نکال کر اس کے خون میں چند دوائیں ملا کر ٹیکے تیار کیے جاتے ہیں جو سات ٹیکے لگنے کے بعد آدمی ایک سال کے لئے جوان ہو جاتا ہے۔ رپورٹ پڑھ کر بھٹو صاحب بہت محظوظ ہوئے۔ بولے: اچھا تو یہ کرتا ہے بوڑھا شیطان! یہ تو چُھپا رستم نکلا!
