سقوط بخارا کے پانچ سال بعد روسیوں نے دم توڑی ریاست قوقند کا تشخص مٹانے کے لئے وہاں کی “خانیت” کا خاتمہ کر دیا-خیوا کی باری 1873ء میں آئی-اب روسی ترکستان کی طرف بڑھے اور غداری کے ذریعے مرو پر قبضے کے بعد 1900ء میں پامیر کے مشرقی حصوں پربھی قبضہ کر لیا.قوقند میں مجاہد عالم گل کی تحریک جہاد کی ناکامی کی واحد وجہ اپنوں کی غداری تھی-یوں سوا تین سو سالوں میں لاکھوں مربع میل پر مشتمل اسلامی علاقوں کو ہڑپ کرنے کے بعد مسکووی کی معمولی سے جاگیر ایک استعماری طاقت بن گئی-یہ قبضہ مسلمانوں کے باہمی نفاق،اسلام کے مقاصد سے رو گردانی ،عیش کوشی،فسق و ظلم اور سب سے بڑھ کر مسلمانوں کے ساتھ مسلمانوں کی غداری سے ممکن ہوا- چھیاسٹھ لاکھ مربع میل کا رقبہ جو پہلے مسلمانوں کا تھا اب روس کے پاس تھا-جبکہ برطانیہ کا دوسرا نمبرتھا اس کے پاس اٹھارہ لاکھ مربع میل اسلامی رقبہ تھا-
