جب موسیقی کا جنازہ نکلا

اطالوی سیاح نکولو منوچی نے لکھا ہے۔ کہ اورنگزیبی دور میں جب موسیقی پر پابندی لگی تو گویوں اور موسیقاروں کی روٹی روزی بند ہو گئی۔ آخر تنگ آ کر ایک ہزار فنکاروں نے جمعے کے دن دہلی کی جامع مسجد سے ایک جلوس نکالا اور آلاتِ موسیقی کو جنازوں کی شکل میں لے کر روتے پیٹتے گزرنے لگے۔ اورنگزیب نے دیکھا تو حیرت زدہ ہو کر پچھوایا، ‘یہ کس کا جنازہ لیے جا رہے ہو جس کی خاطر اس قدر آہ و بکا کیا جا رہا ہے؟’ انھوں نے کہا: ‘آپ نے موسیقی قتل کر دی ہے اسے دفنانے جا رہے ہیں۔’

اورنگزیب نے جواب دیا، ‘قبر ذرا گہری کھودنا!

اپنا تبصرہ بھیجیں