بوعلی سینا نے کیا عجیب علاج

ابو علی کیست حسین نام اور عبد الله بن حسن بن علی بن سینا اس کا سلسایہ نسب ہے۔ مشرقی میں عام طور پر اس کو صرف شیخ یا شیخ الرئیس کے نام سے یاد کرتے ہیں۔ یہ بینظیر فاصل اور صفر کو بخارا کے نزدیک فرمیشن نامی ایک معمولی سے گاؤں میں پیدا ہوا تھا۔ سولہ سال کی عمر میں یہ تمام مروجہ علوم و فنون میں کمال کا درجہ حاصل کر چکا تھا۔ اس کے بعد یہ درس و تدریس میں مشغول ہو گیا۔ جہاں سے اس کی شہرت حکام وقت کے کانوں تک پہنچی۔ اور اس کی قدر و منزلت ہوئی شروع ہو گئی۔ کئی درباروں میں یہ عہدہ وزارت پر ممتاز رہا۔ اس کی آخری عمر زیادہ تر تالیف و تصنیف میں بسر ہوئی۔ اور اُس نے بہت قابل قدر کتابیں لکھیں۔ جن میں سے طب میں قانون در فلسفہ میں شفا بہت مشہور ہیں اس نے ۵۳ سال کی عمر میں ہمدان کے مقام پر ۴۳ میں مرض قولنج سے وفات پائی۔
۔ شہررے کے حاکم امیر مجد الدولہ کو مالیخولیا ہو گیا ۔ اُس کے دل میں یہ وہم ہو گیا۔ کہ وہ گائے ہے.یہ وہم یہاں تک زور کر گیا ۔ کہ وہ گائے کی طرح ہی بولتا اور جو کوئی اس کے قریب جاتا۔ اس کو مارتاتھا۔ کسی طرح کی دوائی وغیرہ نہیں کھاتا تھا ۔ اور یہی کہتا تھا ۔ کہ قصاب سے کہو، مجھے ذبح کرے ۔ میں نهایت فربہ گائے ہوں”۔ تمام طبیب اسکے علاج سے بادہ آچکے تھے۔ آخر میں یخ امیرکے بلایا گیا۔ شیخ نے کیفیت مرض معلم کر کے العلوم کو کہا ۔ کہ مریض سے کہو ابھی قصاب آتا ہے در تم کو آکر ویج کرنا ہے۔ انہوں نے ایسا ہی کیا۔ مریض اپنے کمرے ) میں گھس گیا۔ اور سہم کر ایک کونے میں بیٹھ گیا ۔ تھوڑی دیر میں شیخ الر میں قصابوں کی سی شکل بنا کراور ہاتھوں میں دو ایک تیز چمک دار چھریاں لیکر آگیا۔ اور مریض کے کمرے کے قریب پہنچار کہنے لگا۔ لاؤ۔ ذبح کی جانے والی گائے کہاں ہے۔ اس کو ذبح کیا جائے ۔ یہ سنکر مریض نے گائے کی طرح بول کر کمرے میں اپنی موجودگی کی اطلاع دی شیخ وہاں پہنچا۔ اس کو گانے کی طرح باندھ کر لٹا دیا۔ اور قصابوں کی طرح اس کی پہیلیوں وغیرہ کو دو چار دفعہ دبایا۔ پھر کہنے لگا۔ یہ گانے بہت کمزور ہے۔ ابھی ذبح کئے جانے کے لائق نہیں۔ کچھ دن اس کو قومی غذائیں کھلا کر خوب موٹا کرو۔ پھر اس کوذبح کیا جائے گا۔یہ کہکر مریض کے خدمت گاروں کو اسے دوا آمیز غذا دینے کی ہدایت کی۔ اور چلا گیا۔ اس طرح مریض کو دوا اور غذا دینی شروع کی گئی۔ جس کو مریض بخوشی کھا لیتا تھا۔ دن بدن اس کی حالت رو با صلاح ہوتی گئی۔ اور کچھ عرصہ بعد وہ بالکل تندرست ہو گیا ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں