سندھ کے مشہور ادیب، شاعر، دانشور اور بہت بڑے محقق تاج جویو نے حکومت پاکستان کی طرف سے دیا جانے والا صدارتی ایوارڈ لینے سے انکار کر دیا۔یاد رہے کہ تاج جویوکے بڑے بیٹے پروفیسر سارنگ جویو کو چند دن پہلے سیکیورٹی اہلکاروں نے گھر کا دروازہ توڑ کے گھر میں گھس کر اس کے بیوی بچوں کے سامنے اغواءکر لیا تھا۔۔کل سارنگ جویو کے بیوی بچی، خاندان کے افراد اور دیگر لوگ سارنگ جویو کی رہائی کے لیے پرامن احتجاج کر رہے تھے جس پر پولیس اور خفیہ کے اہلکاروں نے دھاوا بول کر احتجاج کرنے والوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور بعد میں سارنگ جویو کے دو کزنز کو بھی غائب کر دیا گیا۔۔سارنگ جویو اور اس کی بیوی سوہنی جویو کا جرم یہ ہے کہ وہ سندھی ہیں اور لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے آواز اٹھاتے ہیں۔سائیں تاج جویونے جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے احتجاج کے طور پر حکومت پاکستان سے یہ ایوارڈ وصول نا کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
